بھارت میں کسانوں کا احتجاج جاری، مزید سیکڑوں گرفتار
ویب ڈیسک | ۲ ماہ پہلے

غیرملکی خبر رساں اداے کے مطابق جنوبی ایشیا کے چالیس وکلا نے امریکی صدرسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر مداخلت کریں۔
جبکہ بھارتی کسان اپنے حق کے لیے چٹان بن گئے، مودی سرکار بھی اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھے ہوئے ہے، کسانوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق گرفتار کی جانے والی ماحولیات کی کارکن اور کسانوں کے لیے ٹول کٹ بنانے والی دیشا راوی کی رہائی کے لیے مظاہرے شروع ہو گئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق دیشا راوی کی گرفتاری کے خلاف لوگوں نے بنگلور میں احتجاج کیا, دیشا راوی کو کسانوں کی تحریک سے متعلق ٹول کٹ بنانے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
واضع رہے کہ ٹول کٹ میں کسان تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے لائحہ عمل بنایا گیا تھا، مظاہرے میں طلبہ اور سماجی کارکن شامل تھے۔
بنگلور کی اس کارکن کو دلی کی اسپیشل یونٹ نے گرفتار کیا تھا۔
ادھرحکومت نے مزید سیکڑوں کاشتکاروں کو گرفتار کر لیا، پولیس حراست میں تشدد کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
جنوبی ایشیا کے چالیس وکلا نے امریکی صدر کوخط لکھا ہے جس میں کسانوں پر ہونے والے مظالم پر نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن سے انسانی بنیادوں پر مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی نے بھی کسانوں کی حمایت کا اعلان کر دیا۔002

بھارت میں کسانوں کا احتجاج جاری، مزید سیکڑوں گرفتار
ویب ڈیسک | ۲ ماہ پہلے

غیرملکی خبر رساں اداے کے مطابق جنوبی ایشیا کے چالیس وکلا نے امریکی صدرسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر مداخلت کریں۔
جبکہ بھارتی کسان اپنے حق کے لیے چٹان بن گئے، مودی سرکار بھی اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھے ہوئے ہے، کسانوں کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق گرفتار کی جانے والی ماحولیات کی کارکن اور کسانوں کے لیے ٹول کٹ بنانے والی دیشا راوی کی رہائی کے لیے مظاہرے شروع ہو گئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق دیشا راوی کی گرفتاری کے خلاف لوگوں نے بنگلور میں احتجاج کیا, دیشا راوی کو کسانوں کی تحریک سے متعلق ٹول کٹ بنانے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
واضع رہے کہ ٹول کٹ میں کسان تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے لائحہ عمل بنایا گیا تھا، مظاہرے میں طلبہ اور سماجی کارکن شامل تھے۔
بنگلور کی اس کارکن کو دلی کی اسپیشل یونٹ نے گرفتار کیا تھا۔
ادھرحکومت نے مزید سیکڑوں کاشتکاروں کو گرفتار کر لیا، پولیس حراست میں تشدد کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
جنوبی ایشیا کے چالیس وکلا نے امریکی صدر کوخط لکھا ہے جس میں کسانوں پر ہونے والے مظالم پر نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن سے انسانی بنیادوں پر مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی نے بھی کسانوں کی حمایت کا اعلان کر دیا۔002