وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پٹرول بم گرا دیا

news

اسلام آباد:(جمع: 01 اکتوبر 2021) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے ایک مرتبہ پھر عوام پر پٹرول بم گرا دیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 8.82 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے تسلسل کوبرقرار رکھا، ایک مرتبہ پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے جسکے بعد پٹرول کی نئی قیمت 127 روپے 30 پیسے ہو گئی ہے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل کی قیمت 122 روپے 4 پیسے ہو گئی ہے۔ اُدھر لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد قیمت 99 روپے 51 پیسے قیمت ہو گئی ہے۔

مزید برآں مٹی کے تیل کی قیمت 7 روپے 2 پیسے بڑھا دی گئی جس کے بعد نئی قیمت 99 روپے 31 پیسے ہو گئی ہے۔ حکومت پاکستان کے فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ تفصیل کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اوگرا نے قیمتوں میں زیادہ اضافے کی کوشش کی تاہم وزیراعظم نے تجویز کے برخلاف کم سے کم اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میں پیٹرولیم قیمتیں ریجن میں سب سے کم ہیں۔

دوسری طرف حکومت نے مہنگائی کے ستائے عوام پر ایل پی جی بم گراتے ہوئے فی کلو قیمت میں 29 روپے 10 پیسے کا اضافہ کر دیا ہے۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کا 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 343 روپے مہنگا ہوگیا ہے ۔ ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق اکتوبر 2021 کیلئے ہوگا ،نئی قیمت 203 روپے 69 پیسے فی کلو مقرر کردی گئی ہے۔

اوگرا کے نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ ستمبر کیلئے ایل پی جی کی فی کلو قیمت 174 روپے 58 پیسے مقرر تھی ،گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2403 روپے مقرر کردی گئی ہے جبکہ ستمبر کیلئے ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 2060 روپے 15 پیسے مقرر تھی۔