عائشہ اکرم نے اپنی مرضی سے قابل اعتراض ویڈیوز بنوائیں، پولیس حکام کا دعوٰی

news-details

لاہور: (بدھ: 13 اکتوبر 2021) پولیس حکام نے دعوی کیا ہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے اپنی مرضی سے قابل اعتراض ویڈیوز بنوائیں، پیکا ایکٹ کے تحت ریمبو اور عائشہ کو 7 سال سزا ہو سکتی ہے۔
گریٹر اقبال پارک دست درازی کیس، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے گرد بھی گھیرا تنگ ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عائشہ اکرم نے اپنی مرضی سے قابل اعتراض ویڈیوز بنوائیں جس پر عائشہ کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مرضی سے اخلاق سوز ویڈیوز بنوانا اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنا جرم ہے، پیکا ایکٹ کے تحت ریمبو اور عائشہ کو 7 سال سزا ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ مینار پاکستان کے دست درازی کیس میں اس سے قبل بھی عائشہ اور اس کے ساتھی ریمبو کی آڈیو لیک ہو ئی تھی جس میں دونوں کے مابین جیل میں شناخت ہونے والے ملزمان سے رقم لینے کی گفتگو سامنے آئی ہے۔
ٹیلی فون کال میں ریمبو نے عائشہ سے سوال کیا کہ مجرم 6 ہیں یا 7۔ اس پر جواب دیتے ہوئے عائشہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 6 مجرم ہیں۔ جس پر ریمبو نے کہا کہ فی مجرم کتنے پیسے لیے جائیں زیادہ ترغریب ہیں۔ اس پر عائشہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مشکل سے انہوں نے پانچ پانچ لاکھ کرنا ہے۔
دوسری طرف ریمبو کی عائشہ کو بلیک میل کرنے کی آڈیو بھی اس کے موبائل سے برآمد کر لی گئی تھی، ریمبو نے عائشہ کو تمام ویڈیوز شیئر کرنے کی دھمکی دی۔ اس کا کہنا تھا کہ میں خود بھی مروں گا اور اپکو بھی ماروں گا۔ آڈیو سامنے آنے کے بعد جب زیر حراست ملزم ریمبو سے پولیس نے تفتیش کی تو ریمبو نے اس آڈیو کے سچ ہونے کا اعتراف کر لیا۔