محکمہ قانون پنجاب نے ایڈووکیٹ جنرل کو کام سے روک دیا

news-details

لاہور:(هفته 23 اپریل 2022ع) ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو کام سے روک دیا گیا۔ محکمہ قانون اور پارلیمانی امور نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو مراسلہ بھیج دیا۔ مراسلے کے متن میں کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی نمائندگی کرنا ہے، صوبائی حکومت کی عدم موجودگی میں ایڈوکیٹ جنرل عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، احمد اویس کسی عدالت میں پنجاب حکومت کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔ گورنر کی رٹ پٹیشن میں ایڈووکیٹ جنرل نے انتظامی امور کی خلاف ورزی کی۔
مراسلے میں کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی نمائندگی کرنا ہے، صوبائی حکومت کی عدم موجودگی میں ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔ محکمہ قانون نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ صوبائی حکومت کے فعال نہ ہونے سے پیچیدگیاں بڑھ رہی ہیں، درخواست ہے کہ ایسے کیسز میں آپ پیش نہ ہوں اور انتظامی معاملات کے کیسز میں حاضر نہ ہوں۔
ادھر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس بھی ڈٹ گٸے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک گورنر عہدے سے نہیں ہٹاتے ایڈووکیٹ جنرل کو کوٸی کام سے نہیں روک سکتا۔ بھجوائے گئے مراسلے کا جواب دیدیا ہے، میں نے اعلان کر رکھا ہے کہ جیسے ہی دوسری حکومت آٸے گی استعفی دے دوں گا۔