وزارت موسمیاتی تبدیلی نے تمام صوبوں کو ہیٹ ویو کا باضابطہ الرٹ جاری کردیا

news-details

اسلام آباد:(جمعرات 28 اپریل 2022ع) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ دنیا سمیت جنوبی ایشیا کو اس سال شدید گرمی کا سامنا ہے۔قبل ازوقت گرمی کی شدید لہر میں اضافہ ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کی علامت ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ پاک بھارت سرحدی علاقوں میں درجہ حرارت 49 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا خدشہ ہے۔پاکستان کو مارچ سے غیر متوقع گرمی کی شدید لہر کا سامنا ہے۔رواں سال پاکستان میں درجہ حرارت میں معمول سے 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کا امکان ہے۔
شیری رحمان نے کہا عالمی اداروں نے سال کے ابتدا میں ہی پاکستان میں قبل ازوقت، شدید اور طویل گرمی کی لہر کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔ سابق حکومت کو شدید گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کرنے چاہئے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال مارچ 1961 سے اب تک کا گرم ترین مہینہ تھا۔مارچ میں ہی بارشیں معمول سے 62 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہیں۔2018میں بھی اپریل میں نواب شاہ دنیا کا گرم ترین شہر رہا۔ انہوں نے کہا ہے کہ سابق حکومت کو شدید گرمی کی لہر سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے چاہیے تھے۔گرمی کی لہر کی وجہ سے لوگوں کی صحت اور زراعت کو بھی خطرات لاحق ہوں گے۔لوگوں سے التجا ہے کہ شدید گرمی سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔