مشکل وقت میں سخت فیصلے کیے جس کے نتیجے میں پاکستان فوری طور پر ڈیفالٹ کو خطرات سے نکل آیا: وزیر خزانہ

news-details

کراچی(آن لائین انڈس، 9 جون، 2022عہ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سخت فیصلوں کے نتیجے میں ملک دیوالیہ ہونے سے بچ کر استحکام کے راستے پر آگیا، چین سے 2.4 ارب ڈالر ہمیں دو تین روز میں مل جائیں گے، موجودہ حکومت نے مشکل وقت میں سخت فیصلے کیے جس کے نتیجے میں پاکستان فوری طور پر ڈیفالٹ کو خطرات سے نکل آیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اب ہم پائیدار جی ڈی پی گروتھ کی طرف جائیں گے، پیر یا منگل تک زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 12 ارب ڈالر سے تجاوز کرجائیں گےسابق وزیراعظم عمران خان نے جاتے جاتے سیاسی فیصلہ کرتے ہوئے قیمت خرید سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی، انہوں نے جو چیک لکھ کر دیا اسے مارکیٹ میں لے کرگئے تو پیسے نہیں تھے۔

مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ شرح نمو 5.97 فیصد ہوگئی ہے لیکن کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ آپے سے باہر ہوگیا، برآمدات سمیت درآمدات میں بھی اضافہ ہوا، تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر کا ہوگیا ہے اور برآمدات و درآمدات کا 40 فیصد ہے جس کی وجہ سے ہمارے ملک کو بیلنس آف پیمنٹ بحران کا سامنا رہا، بیلنس آف پیمنٹ کے مسائل کی وجہ سے مالی ذخائر میں کمی ہوئی

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پائیدار شرح نمو ہوگی جس میں جاری خسارہ اور بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ نہ ہو، ملک میں توانائی بہت مہنگی ہوگئی ہے جس کی وجہ سے یہاں کچھ عرصے کے لیے انڈسٹری بند بھی ہوجاتی ہے،پچھلی حکومت نے کچھ عرصہ انڈسٹری کو گیس کی سپلائی بند کی، جس کی وجہ سے انڈسٹری بند ہوگئی،حکومت نے اب وہ تمام انڈسٹری کھول دی ہیں

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ اگلے ہفتے چین سے 2.5 ارب ڈالر کی رقم آنی ہے جس مالی ذخائر میں اضافہ ہوگا، خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ہمیں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، 2018ء میں ہم 1500 ارب روپے قرضوں پر ادائیگی کررہے تھے، رواں مالی سال 3100 ارب روپے قرضوں کی ادائیگی کے لیے دیں گے۔ اگلے مالی سال 3900 ارب روپے کی رقم قرضوں کی ادائیگی کے لیے دینے پڑیں گے۔