کراچی پریس کلب میں انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کے حوالے ڈائلاگ پروگرام منعقد

news-details

کراچی(آن لائین انڈس، 23 جون، 2022عہ) کراچی میں اندرون ملک میں ہونے والی انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کے حوالے سے سبٹیبشنل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ڈائلاگ کا اہتمام، شرکاء کا کہنا ہے کہ 2018 عہ مںس بنائے گئے قانون پر تاحال موثر عملدرآمد نہ ہوسکا سندھ مںا ہوتمن ٹریفکنگ کے رپورٹ کردہ کیسز کی تعداد تاحال 220 تک محدود ہے۔

کراچی پریس کلب میں انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کے حوالے سے ایس ایس ڈی او کی جانب سے ڈائلاگ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی، منگلا شرما، ایگزیکٹوڈائریکٹر ایس ایس ڈی او کوثر عباس، ڈی ایس پی ذوالفقار عباسی، سماجی رہنماؤں و صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ڈائلاگ پروگرام میں کہا گیا کہ انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت کے خلاف صوبائی اور وفاقی سطح پر آگاہی مہم چلائے جا رہی ہے جبکے شلٹر ز ہوم کی تعداد مںص اضافے کے باوجود متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نہ ہونے کا معاملہ درپشک ہے۔

ڈائلاگ پروگرام میں بات کرتے ہوئے رکن سندھ منگلا شرما اور نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر صوبائی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے, وفاقی حکومت کو اس حوالے سے لٹرفز لکھے گئے، ہں ارکان اسمبلی قانون سازی مںم دلچسپی نہں لتےم اور نا ہی ہو من ٹریفکنگ جسےر معاملات کو سنجدصہ لتےو ہیں، اسمبلی دلچسپی نہ لنےا کی وجہ مبنہ طور پر کچھ ارکان کا ان کیسز مںی خود ملوث ہونا ہے۔

ڈی ایس پی ذوالفقار عباسی کا کہنا تھا کہ پولس کی جانب بھکاریوں کے خلاف مہم چلائی گئی مہم مںہ جتنے بچے پکڑے گئے ان کے ڈی این اے ان کے ساتھ موجود والدین سے مچا کر گئے ہیں، ٹریفکنگ ان پرسن کے لئے سندھ بھر مں پولسن کے ضلع سطع پر 40 فوکل پرسن ہںچ، ہر پولس اسٹشنئ پر ایک نمائندہ موجود ہوتا ہے،سندھ پولس کی جانب سے افسران کے ساتھ آگاہی اور تربتں کے لئے 184 سشنے کےن گئے۔

ڈائلاگ پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹوڈائریکٹر ایس ایس ڈی او کوثر عباس کا کہنا تھاکہ سندھ بھر مں آگاہی مہم جاری ہے، پولسک کی جانب سے تعاون خوش آئند ہے, آگاہی کو تحصلا اور تعلقہ سطع تک لکر جانا مقصود ہے، اس سے لوگوں میں شعور آئیگا۔