ایک لاکھ روپے تک تنخواہ والوں پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز واپس، 1 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ڈھائی فیصد ٹیکس عائد ہوگا

news-details

اسلام آباد(آن لائین انڈس، 25 جون، 2022عہ) ایک لاکھ روپے تک تنخواہ والوں پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز واپس، بجٹ دستاویز کے مطابق 50 ہزار روپے تک تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس کی استثنیٰ ہوگی۔

تنخواہ دار طبقے کے لیے نئی انکم ٹیکس تجاویز سامنے آگئیں جس میں 50 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے جب کہ ایک لاکھ روپے تک تنخواہ والوں پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز واپس لے لی گئی ہے۔

بجٹ دستاویز کےمطابق ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ڈھائی فیصد ٹیکس عائد ہوگا جب کہ ایک لاکھ سے زائد اور 2 لاکھ روپے تنخواہ تک 15 ہزار روپے سالانہ فکس ٹیکس دینا ہوگا اس کے علاوہ ایک لاکھ روپے سے زائد اور 2 لاکھ روپے تنخواہ تک 12.5 فیصد ماہانہ ٹیکس دینا ہوگا۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق 2 لاکھ سے 3 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ایک لاکھ 65 ہزار روپے سالانہ جب کہ 20 فیصد ماہانہ ٹیکس ہوگا 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر 4 لاکھ 5 ہزار روپے سالانہ ٹیکس ہوگا جب کہ 3 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 25 فیصد ماہانہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

اسی طرح 5 سے 10 لاکھ روپے تنخواہ پر 10 لاکھ روپے سالانہ ٹیکس ہوگا اور 5 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 32.5 فیصد ماہانہ ٹیکس لاگو ہوگا