بی بی نانی پل کی بحالی: وزیراعظم کی جانب سے مزدوروں کیلئے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان

news-details

کوئٹہ: (اتوار: 04 ستمبر 2022) وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے بی بی نانی پل کی بحال کے کاموں میں مصروف مزدوروں کیلئے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے بی بی نانی پل کی بحالی میں مصروف عمل تمام مزدوروں کو انعام کے طور پر 50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
دورے کے موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں شاہراہوں ، پلوں اور ریلوے ٹریکس کی مرمت کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان ) میں بی بی نانی کے مقام پر سیلاب سے متاثرہ پنجرہ پل کے دورے پر نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی گئی۔ حکام نے وزیراعظم کو بتایا کہ سڑکوں پُلوں اور ریلوے ٹریکس کی مرمت کا کام جاری ہے۔ پنجرہ پل ،بی بی نانی اور ملحقہ علاقوں کی ایک سو چھ کلو میٹر سڑک بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ علاقے میں بحالی کے کام کیلئے تمام ادارے مل کر انفرا اسٹرکچر کی تعمیر پر تخمینے کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ سڑکوں اور پُلوں پر جاری کام کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی روانی رواں رکھی جائے۔
بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں شاہراہوں، ریلوے ٹریکس کی بحالی اور انفراسٹرکچر پر پنجرہ پل پر بریفنگ لیتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے بڑے پیمانے پر ملک بھر میں تباہی ہوئی ہے۔ ایسے موقع پر پوری قوم متحد ہے، ہم سب کو مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ شاہراہوں اور ریلوے ٹریک کا مجموعی طور پر جائزہ لے چکے ہیں۔ شاہراہوں، پُلوں اور ریلوے ٹریکس کی بحالی اور مرمت کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے این ایچ اے ،این ڈی ایم اے ،پی ڈی ایم اے اور دوسری تمام ایجنسیوں کو سلیوٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کا عزم قابل ستائش ہے، وہ قوم کی خدمت میں پیش پیش ہیں۔ اس موقع پر مزدوروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے 50لاکھ روپے انعام کا کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی نانی پل حالیہ بارشوں اور سیلاب میں بہہ گیا تھا، پل بہہ جانے سے سکھر سے کوئٹہ تک ٹریفک بند ہوگئی تھی، پل کے دونوں اطراف 6 ہزار سے زائد افراد پھنسے ہوئے تھے۔ 8 گھنٹے میں اس پل کو بحال کیا گیا، جو ان کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چند دنوں بعد میں ایک بار پھر فضائی جائزہ لوں گا اور امید ہے تمام امور احسن انداز سے مکمل ہوں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کی تباہی سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہو رہے ہیں اور بدقسمتی سے 400 بچے جاں بحق ہوئے جو مجموعی ہلاکتوں کی ایک تہائی تعداد بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف اور دیگر عالمی اداروں سے بچوں کی جان بچانے کے لیے امداد کی اپیل کرتا ہوں۔