کراچی میں ڈینگی وبائی شکل اختیار کرگیا، بسترکم مریض زیادہ، سندھ حکومت نے کروناوارڈزکوڈینگی وارڈز میں تبدیل کرنیکا فیصلہ کرلیا

news-details

کراچی: (هفتہ 17 ستمبر 2022ع) سندھ حکومت نے کراچی میں بڑھتے ڈینگی وائرس کے کیسز اور اسپتالوں میں مریضوں کی بڑھتی تعداد پر کرونا وارڈز کو ڈینگی آئیسولیشن وارڈز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی بھر میں ڈینگی وائرس کے بڑھتے کیسز پر محکمہ صحت سندھ نے کرونا وارڈز کو ڈینگی آئیسولیشن وارڈز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ شہر میں ڈینگی وبائی صورت اختیار کرچکا ہے جس کی وجہ سے اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کو داخل کرنے کی مزید گنجائش نہیں۔ سنجیدہ صورت حال کے پیش نظر ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کا کہنا ہے کہ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی ہدایت پر کرونا وبا کے دوران بنائے گئے ہائی ڈیپینڈنسی یونٹس (ایچ ڈی یوز) کو ڈینگی آئیسولیشن وارڈ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت کراچی کے مختلف سرکاری اسپتالوں میں 32 ایچ ڈی یوز موجود ہیں، جنہیں ڈینگی آئیسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا جائے گا۔ متعلقہ وارڈز کو ڈینگی مریضوں کیلئے مختص کرنے سے قبل وارڈز کی صفائی اور فیومیگیشن کروائی جائے گی اور ان میں نیٹس لگائے جائیں گے۔ مریضوں کیلئے ان وارڈز میں بیڈز کے ساتھ مچھر دانیاں، ضروری دوائیں کے لیے ہدایات اور عملہ تعینات کرنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 403 افراد میں ڈینگی بخار میں مبتلا ہوئے ہیں۔ کراچی میں یومیہ کیسز کی تعداد میں اضافے نے محکمہ صحت کے حکام میں کھلبلی مچا دی ہے۔ کراچی میں ڈینگی وائرس وبائی شکل اختیار کرنے کے بعد سندھ بھر 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے چار سو چھبیس کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس میں چار سو تین کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔
کراچی کے ضلع شرقی میں ڈینگی کےسب سے زیادہ116کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ کورنگی میں 107، ضلع وسطی میں72، اور جنوبی میں 61 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ایک دن کے دوران سندھ بھر میں426کیسز سامنے آئے۔ صوبائی محکمے کے مطابق رواں سال سندھ بھر میں4 ہزار 815 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ڈینگی سے اب تک کراچی میں 9 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔