ڈینگی سےاموات کا ڈیٹا درست نہ ہونے کا خدشہ ہے، گھروں میں ہونے والے اموات رپورٹ نہیں ہوتی: ڈاکٹرعذرا

news-details

کراچی: (جمرےات: 22 ستمبر 2022ع) سندھ کی صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ کراچی میں روزانہ 150 سے 200 افراد ڈینگی سے متاثر ہورہے ہیں تاہم اموات کا یہ ڈیٹا درست نہ ہونے کا خدشہ ہے۔ کراچی میں وزیرصحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈینگی کا ڈیٹا سرکاری اسپتالوں سے آرہا ہے لیکن ڈینگی کا ڈیٹا نجی اسپتالوں سے نہیں آرہا تھا۔
انھوں نے کہا کہ روزانہ 150 سے 200 افراد شہر میں ڈینگی سے متاثر ہورہے ہیں تاہم اموات کا یہ ڈیٹا درست نہ ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ گھروں میں ہونے والے اموات رپورٹ نہیں ہوتی ہیں۔ وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ حاملہ خواتین کا درست ڈیٹا نہیں مل رہا ہے تاہم اس وقت 9000 ہزار حاملہ خواتین ہمارے پاس کیمپس میں موجود ہیں اور ان کی ویکسینیشن بھی ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے لیکن بہت سے متاثرین کیمپوں میں نہیں آنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ 600 سے زائد اموات بیماری کے سبب رپورٹ ہوئی ہیں اور ہوسکتا ہے کہ یہ ملیریا سے ہورہی ہیں لیکن زیادہ اموات گیسٹرو ،اسہال اور پیچس سے ہورہی ہیں۔
کراچی میں پولیو کیسز سے متعلق وزیر صحت نے وضاحت دی کہ کراچی کی 39 یوسیز میں سیوریج میں پولیو وائرس کی خبر غلط ہے،صرف لانڈھی سے حاصل کئے گئے سیوریج کے پانی کے نمونے میں پولیو وائرس موجود ہے،اس لیے 39 ہائی رسک یوسیز میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلا رہے ہیں.