خیبر پختونخوا حکومت کا وفاق کو پولیس یا ایف سی فورس دینے سے صاف انکار

news-details

پشاور: (هفتہ: 24 ستمبر 2022ع) خیبر پختونخوا حکومت نے تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کے لئے وفاق کو پولیس فورس دینے سے انکار کردیا۔ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے ممکنہ لانگ مارچ کو روکنے کے لئے صوبوں سے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نفری طلب کی تھی، تاہم خیبر پختونخوا کا وفاق کو پولیس فورس دینے سے انکار کردیا ہے۔
صوبائی وزیر محنت وترجمان شوکت یوسفزئی نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے حالات کو دیکھتے ہوئے ایک پولیس سپاہی تک نہیں دے سکتے۔ ان کا مزید کیا کہنا تھا کہ صوبے میں خود حالات ٹھیک نہیں، حملے ہورہے ہیں، مالاکنڈ میں فورسز سرچ آپریشن کررہی ہے، وزیرداخلہ کو تو چاہئے کہ وہ خود سوات میں آکر بیٹھ جائیں، لیکن وہ تو اس کے برعکس ہم سے فورس مانگ رہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کو احساس کرنا چاہیے، اسلام آباد پر کون سا دہشت گردوں کا حملہ ہونے والا ہے، جسے روکنے کے لیے فورس چاہئے، مرکز کو کسی بھی طور پولیس یا ایف سی اہلکار نہیں دیں گے، اور اگر وفاق نے صوبے کے خلاف کارروائی کی تو سخت رد عمل ہوگا۔
شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے ابھی اسلام آباد مارچ کا اعلان نہیں کیا، پی ٹی آئی کا لانگ مارچ پرامن ہوگا اور ہم اسلام آباد پہنچیں گے، رانا ثنااللہ لاکھوں افراد کے سمندر کو روک سکتے ہیں تو روک کر دکھائیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران نے پتے رکھے ہوئے ہیں، تاہم اسمبلیاں توڑنے کی کوئی تجویز نہیں۔