عمران خان حملہ کیس میں اہم پیشرفت، تفتیش سی ٹی ڈی کے سپرد، ملزم نشے کا عادی نکلا، اہم حقائق سامنے آگئے

news-details

لاہور: (جمعہ: 04 نومبر2022ء) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر حملے کی تفتیش محکمہ انسداد دہشتگردی کے سپرد کر دی گئی۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم نوید کو تفتیش کے لئے لاہور منتقل کردیا گیا جہاں ملزم کو چوہنگ میں قائم سی ٹی ڈی کے سیل میں پہنچادیا گیا ہے جب کہ ملزم سے سی ٹی ڈی سمیت دیگراداروں کی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم کے بیان کے بعد پولی گرافک ٹیسٹ کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ واقعہ کا مقدمہ سی ٹی ڈی یا مقامی تھانے میں درج کیا جائے گا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نشے کا عادی ہے، ملزم نے پستول کے ساتھ 46 گولیاں بھی خریدیں، ملزم بائی پاس روڈ کے ذریعے جائے وقوعہ تک پہنچا۔ پولیس تفتیش کے مطابق حملہ آورنے پہلے مسجد کی چھت استعمال کرنے کی کوشش کی، مسجد میں نمازعصرجاری تھی، پولیس نےچھت پرنہ جانے دیا۔
تفتیش کے مطابق ملزم مارچ میں شریک لوگوں کونمازاور کنٹینرپرلگے پارٹی ترانے بند کرانے کا کہتا رہا۔ کنٹینرسے 15 سے 20 قدم کے فاصلے پرملزم نے پورا برسٹ فائر کیا، پستول میں گولیاں دیسی ساختہ تھیں،8 گولیاں چلنے کے بعد ایک گولی پھنس گئی، ملزم نے بتایا اسکے پاس ٹوٹل 26 یا 27 گولیاں تھیں۔
دوسری جانب ملزم کا ایک اور ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ وزیرآباد میں بٹ نامی شخص سے وقاص نامی شخص کے ذریعے 20 ہزار روپے کا پستول خریدا تھا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو مارنا چاہتا تھا، اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکا جس کا ہمیشہ دکھ رہے گا۔
ملزم نوید نے کہا میرے موبائل فون میں عمران خان کے بیان کی کچھ ایسی ویڈیوز ہیں جس کی وجہ سے اشتعال میں آیا، میں نے کسی کو اپنے مقصد کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔ ملزم نے کہا میں نے سیدھا کنٹینر پرفائر کیے، ٹارگٹ صرف عمران خان کو رکھا تھا، میرا دوسرا کوئی مقصد نہیں تھا۔