میری جان کو ابھی بھی خطرہ ہے، سازشی بیانیے سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی ہیدا نہیں ہوتا: عمران خان

news-details

لاہور (جمعرات: 17 نومبر2022) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ سازشی بیانیے سے پیچھے ہٹنے کا سوال ہی ہیدا نہیں ہوتا کیونکہ سائفر موجود ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ لانگ مارچ پر حملہ ہوا،میری دائیں ٹانگ سے 3 گولیاں نکالی گئیں۔میں اپنی ٹانگ پر زور نہیں ڈال سکتا۔
اسے ٹھیک ہونے میں 4 ہفتے لگیں گے۔ایک گولی نے میری ٹانگ کی ہڈی کریک کی جو میرے لیے پریشان کن ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ میرے نزدیک میری جان کو ابھی بھی خطرہ ہے،یہ سمجھتے ہیں ان کے راستے کی رکاوٹ ہوں لہذا مجھے ہٹایا جائے گا۔ عمران خان نےکہا کہ مجھے راستے سے ہٹانے کے خواہشمندوں کے لیے خطرہ تو ابھی بھی موجود ہے۔بدقسمتی سے میں سمجھتا ہوں دوبارہ میری جان لینے کی کوشش کی جائے گی۔
مجھے اس لیے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں کیونکہ میری جماعت مقبول ہے۔ضمنی الیکشن میں ہم نے 75 فیصد کامیابی حاصل کی۔باقی جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی حاصل تھی لیکن اس کے باوجود ہم جیتے۔ہم نے شاندار کامیابی حاصل اور ہماری مقبوت میں اضافہ ہوا۔عمران خان نے کہا کہ بنیادی طور پر عوام ان مجرموں سے نجات چاہتی ہے۔61 فیصد ممبران پر کرپشن کیس ہیں۔
عمران خان نے سائفر سے متعلق کہا کہ یہ ایک خفیہ دستاویز ہے جو موجودہے۔امریکا میں ہمارے سفیر اور ڈونلڈ لو کے درمیان گفتگو پر مبنی سائفر تھا۔ڈونلڈ لو سفیر کو کہہ رہا ہے عمران خان کو تحریک عدم اعتماد سے نہ ہٹایا تو خمیازہ بھگتا پڑے گا۔میں سازش کے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹا کیونکہ سائفر موجود ہے۔سائفر کو کابینہ اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کمیٹی کے سامنے بھی رکھا۔
سائفر چیف جسٹس کے پاس موجود ہے جس پر ہم آزادانہ انکوائری چاہتے ہیں۔سازش کے بیانیے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سوال یہ ہے کہ آگے کیسے بڑھا جائے۔میری حکومت کو امریکی سازش کے ذریعے ہٹایا گیا لیکن میں نے اصل میں یہ کہا تھا کہ یہ سب پیچھے رہ گیا۔مجھے اپنے عوام کے مفاد کے راستے میں حائل نہیں ہونا چاہئیے۔پاکستان کے عوام کا مفاد ہے کہ تمام ممالک سے اچھے تعلقات ہوں۔امریکا سے اچھے تعلقات ہوں کیونکہ وہ سپر پاور ہے۔