الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدر آباد میں 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دے دیا

news-details

کراچی: (منگل: 22 نومبر2022) الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدر آباد میں 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے کراچی بلدیاتی انتخابات سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہےکہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری 2023 کو ہوں گے،وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار مہیا کریں جب کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ سکیورٹی اہلکار تعینات کریں۔
سندھ ہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کو دو ہفتوں میں کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول دینے کا حکم دے رکھا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدر آباد میں انتخابات ہونے تھے تاہم سندھ حکومت نے سیلاب کو بنیاد بناکر انتخابات دو سے تین بار ملتوی کرانے کی درخواستیں دیں جو منظور ہوتی رہیں تاہم اس بار الیکشن کمیشن نے درخواستیں مسترد کردیں۔
یاد رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو 15 روز میں کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرلیں اور کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا تھا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے اور سندھ حکومت الیکشن کمیشن کو نفری فراہم کرے۔ سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکے خلاف درخواستوں پر سماعت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت الیکشن کمیشن کو مجبور نہیں کرسکتی، الیکشن کمیشن 3 دسمبر تک بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے اور بلدیاتی انتخابات سے متعلق 60 روز میں تمام اقدامات مکمل کرے۔
عدالت نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ 2 ماہ کے اندر اندر ہونا چاہیے، حکومت سندھ بلدیاتی انتخابات کے لیے سکیورٹی اور تمام سہولتیں دینے کی پابند ہے، چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ ضروری اقدامات کے پابند ہوں گے۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہےکہ ایم کیوایم نے قانون سازی، حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کی درستگی تک الیکشن نہ کرانےکی استدعاکی، ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں اور بلدیاتی اداروں کو اختیارات ملنے تک الیکشن نہ کرانے کی تجویز دی مگر ایم کیو ایم کی درخواستوں میں ایسا ٹھوس موقف نہیں او اس موقف میں اتنی جان نہیں جس بنیاد پر الیکشن ملتوی کیے جائیں۔
عدالتی فیصلے کے مطابق سیلابی صورتحال اور سکیورٹی کی عدم فراہمی پر 4 ماہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہیں، سیلاب کی وجہ سے ابھی تک الیکشن شیڈول ہمارے سامنے نہیں ہے، اتنے عرصے کے دوران حکومت کو اس کا کوئی نہ کوئی حل نکالنا چاہیے تھا، سکیورٹی کی عدم فراہمی کی بنیاد پر الیکشن غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہوسکتے۔