سیاسی پارٹیاں دست و گریبان ہونے کے بجائے ملک کا سوچیں، پی ٹی آئی ارکان مجھے آکر کہتے ہیں دباؤ میں استعفیٰ لکھا تھا: راجہ پرویز اشرف

news-details

اسلام آباد: (هفتہ: 10دسمبر2022ء) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سب سیاسی پارٹیاں ملک کی ہیں، ایک دوسرے سے دست و گریبان ہونے کی بجائے ملک کا سوچنا چاہیے، پاکستان کے 22 کروڑ لوگ بہادر لوگ ہیں، عوام کی قوت پر بھروسہ کرتے ہوئے پاکستان ہر مشکل سے باہر نکلے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے جتنے ارکان کے استعفے آئے تھے وہ اب تک لاجز میں مقیم ہیں۔ راجا پرویز ااشرف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ استعمال کرتے ہیں باہر جانے کیلئے ویزے لگواتے ہیں، اور مجھے آکر کہتے ہیں ہم نے دباؤ میں استعفیٰ لکھا تھا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ میری خواہش ہے ملک میں استحکام ہو، کوئی بھی ملک غیر یقینی کی کیفیت میں ترقی نہیں کر سکتا، جب سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام بھی آئے گا، سب سیاسی پارٹیاں ملک کی ہیں، ایک دوسرے سے دست و گریبان ہونے کی بجائے ملک کا سوچنا چاہیے، تنقید اور تضحیک سے معاملات خراب تو ہو سکتے ہیں ٹھیک نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ممالک نے کسی نہ کسی دور میں مشکل حالات دیکھے ہیں، مشکل میں ہاتھ پاؤں چھوڑ کر نہیں بیٹھنا چاہیے اور تنقید نہیں کرنی چاہیے، یہ نظام کا بڑا دردناک حصہ ہے کہ ہم لوگ صرف الزامات لگاتے ہیں، ہم بغیر سوچے سمجھے الزامات لگا دیتے ہیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پر کیسز بنائے گئے، کوئی جماعت ایسی نہیں جس پر کیسز نہ بنے ہوں، یہاں کیس بعد میں رجسٹرڈ ہوتا ہے پہلے میڈیا ٹرائل ہوتا ہے، پہلے بندا بدنام ہو جاتا ہے 5 سال بعد عدالتیں کہتی ہیں آپ کو باعزت بری کیا جاتا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی سیاست میں کوئی ایک شخص بتائیں جس پر الزامات نہیں ہیں، اس وقت سین اور سکرین پر کوئی نہیں بچا، یہ ایک رواج بن چکا ہے کہ دوسرے کو اتنا برا کہو کہ شاید آپ کا چہرہ چمک اٹھے، سب نے اسی گلی میں سے گزرنا ہوتا ہے، عمران خان نے بہت الزامات لگائے آج ان پر کیا کیا الزامات لگ رہے ہیں، ملک میں استحکام لانا ہے، اچھی سیاست کرنی ہے، خدمت کی سیاست کرنی ہے تو اس گند سے باہر نکلنا پڑے گا۔