یوکرین جنگ میں روسی فوج کی سب سے زیادہ مدد ایران کر رہا ہے امریکا کا پابندیاں لگانے کا عندیہ

news-details

واشنگٹن: (هفتہ: 10دسمبر2022ء) امریکا نے روس پر ایران کو فضائی دفاعی نظام سمیت جدید فوجی امداد فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے۔ امریکی ایوان صدر ’’وائٹ ہاؤس‘‘ کے ترجمان جان کربی نے امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روس ایران کو غیر معمولی سطح کی فوجی اور تکنیکی مدد کی پیشکش کر رہا ہے جو ان کے تعلقات کو ایک مکمل دفاعی شراکت داری میں تبدیل کر رہا ہے۔
جان کربی نے کہا کہ روس اور ایران یوکرین جنگ کے لئے روس میں ڈرون اسمبلنگ پر غور کر رہے ہیں، جب کہ روس ایرانی پائلٹوں کو سخوئی ایس یو 35 جنگی طیاروں کو چلانے کی تربیت دے رہا ہے، ایران ممکنہ طور پر چند ماہ میں یہ طیارے حاصل کر سکتا ہے۔یہ لڑاکا طیارے ایران کی فضائیہ کو اس کے علاقائی پڑوسیوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر مضبوط کریں گے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی ڈرونز کے حصول اور استعمال میں سرگرم روس کے 3 اداروں ایرو اسپیس فورسز ، ریاستی مرکز برائے بغیر پائلٹ ایوی ایشن اور کمانڈ آف ملٹری ٹرانسپورٹ ایوی ایشن اداروں پر پابندی لگائے گا۔
جان کربی نے مزید کہا کہ روس ایران کے ساتھ ہتھیاروں کی تیاری اور تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ بھی خدشہ ہے کہ روس بشمول ہیلی کاپٹر اور فضائی دفاعی نظام کے ایران کو جدید فوجی پرزے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایران روس کا سب سے بڑا فوجی حمایتی بن گیا ہے۔ آج یوکرین میں لوگ دراصل ایران کے اقدامات کے نتیجے میں مر رہے ہیں۔