قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم،ٹی ٹی پی سے متعلق امور پر غور اہم فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جاری کرنے پر اتفاق

news-details

اسلام آباد: (جمعہ: 30دسمبر2022ء) وزیراعظم کی زیر صدارت دہشتگردی کی حالیہ لہر اور معیشت کی دگرگوں صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا جس میں اہم فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جاری کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان، افغان بارڈر کی صورتحال اور ٹی ٹی پی سے متعلق امور پر غور کیا گاں۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہوا ہے جس میں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزراء نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک ہوئے۔ عسکری حکام کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کو ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں دہشتگردی کی حالیہ لہر میں شہید ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق عسکری حکام کی جانب سے قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر عملدرآمد یقینی بنانے سے متعلق بریفنگ دی گئی، اجلاس میں مرکز اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن بہتر بنانے کے لیے نیکٹا کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ حملوں پر بریفنگ دی گئی، انیٹلی جنس اداروں کی بریفنگ کی روشنی میں قومی سلامتی کمیٹی اہم فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جاری کرے گی۔