پشاورپولیس لائنز مسجد میں خود کش دھماکا: شہداء کی تعداد 100 ہوگئی

news-details

پشاور : (منگل:31 جنوری2023ء) صوبہ خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے مبینہ خود کش دھماکے میں شہداء کی تعداد 100 ہوگئی جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امن دشمنوں نے پشاور کے انتہائی حساس علاقے پولیس لائنز کی مسجد میں پیر کے روز عین اس وقت دھماکا کیا جب وہاں نماز ظہر ادا کی جا رہی تھی، خوفناک دھماکے سے مسجد کی چھت اور اندرونی ہال منہدم ہو گیا ، بیشتر نمازی ملبے تلے دب گئے، ملحقہ کینٹین کی عمارت بھی تباہ ہوئی جبکہ ہر طرف افراتفری پھیل گئی، دھماکا اس قدر خوفناک تھا کہ آواز دور دور تک سنی گئی۔
دھماکے کے فوری بعد پولیس، سکیورٹی ، ریسکیو اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچے اور شہداء اور زخمیوں کو نکال کر لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا جبکہ پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آور تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہو کر تین سے چار حفاظتی قطاریں عبور کر کے مسجد تک پہنچا۔
بعدازاں دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس افسروں وجوانوں میں سے ابتدائی طورپر 27 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ گزشتہ رات پولیس لائن کے گراونڈ میں ادا کر دی گئی، پولیس کے چاق وچوبند دستے نے قومی پرچم میں لپٹے پولیس شہداء کے تابوتوں کو سلامی پیش کی ۔
نگران وزراء، کور کمانڈر پشاور، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ، کمانڈنٹ فرنٹیئر کا نسٹبیلری ، آئی جی فرنٹیئر کور ، آئی جی پی خیبرپختونخوا ، اعلیٰ فوجی وسول حکام ، شہداء کے لواحقین اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں جنازہ میں شرکت کی ۔
اس موقع پر شہداء کی روح کے ایصال ثواب اور ملک کی قومی یکجہتی اور امن وسلامتی کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ دھماکا خودکش لگتا ہے، حملہ آور کا ہدف پولیس تھی، سی سی پی او پشاور نے بھی کہا کہ خودکش حملے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے تسلیم کیا کہ، دھماکا سکیورٹی لیپس کے باعث ہوا۔