رحیم یار خان:ایک ماہ میں خسرہ سے 9 بچے انتقال کر گئے،لوگوں پر خوف طاری

news-details

رحیم یارخان : (ہفتہ:  27 مئی2023ء)  رحیم یارخان کی تحصیل لیاقت پور میں ایک بستی ایسی ہے،جہاں بچوں میں خسرے کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے، ایک ماہ میں نوبچے اس مرض کے باعث انتقال کرگئے۔ تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے گائوں بستی ملھ میں خسرہ پھیل گیا،موذی مرض سےایک ماہ میں نو بچے انتقال کرگئے،جن کی عمریں ایک ماہ سے گیارہ سال کے درمیان تھیں،جسم پر خارش ، دانے، نزلہ اور بخارانکی جانیں لے رہا ہے۔بستی کے لوگوں پر ان دنوں خوف طاری ہے۔

علاقہ مکین رابنواز کا کہنا ہے کہ بستی میں 9بچے فوت ہو گئے ،میرے بچے بھی بیمار تھے لیاقت پور ہسپتال سے رحیم یار خان ریفر کیا گیا۔ محکمہ صحت کے ڈاکٹروں کی ٹیم علاقے میں پہنچی توانہیں ایک اور انکشاف ہواکہ ایک سو چودہ گھرانوں پر مشتمل اس بستی میں نہ صرف خسرے کی وبا پھوٹی چکی ہے، بلکہ تمام بچے شدید غذائی قلت کا بھی شکار ہیں۔

اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اطفال شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر راغب اقبال کے مطابق لیاقت پور میں 37 بچوں میں خسرہ رپورٹ ہو ا،ان 37 بچوں کو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی ،وجہ غربت عام ہونا ،تعلیم کی کمی کے باعث بچوں کی صحت کی طرف دھیان نہیں دیا جاتا اور انہیں بچوں میں خسرہ پھیلا ، جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی گئی۔ بستی ملھ میں صفائی کے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث یہ بیماری ایک سے دوسرے بچے میں منتقل ہورہی ہے۔علاقہ میں کوئی اسپتال نہیں، کئی کلومیٹر سفر طے کرکے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال لے جانا پڑتا ہے۔

ترجمان شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر الیاس کا کہنا ہے کہ دیہی علاقہ میں غریب دیہاڑی دارافراد اپنے بچوں کو ویکسین نہیں کر واتے ، اگر ویکسین کروائیں تو بچے بیمار ہو جاتے ہیں اور کام پر نا جانے کی وجہ سے اجرت نہیں ملتی۔ بستی ملھ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں صرف ایک ویکسینیٹر ہے جو مسجد میں اعلان کروا کر کسی جگہ بیٹھ جاتا ہے،بیشتر لوگ اپنے بچوں کو ٹیکے نہیں لگواپاتے۔