ہم ایک قابل اعتماد پاسپورٹ سسٹم تیار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں،یہ ڈیجیٹل تبدیلی شہریوں کا قیمتی وقت بچائے گی:وزیرداخلہ

news-details

اسلام آباد : (ہفتہ : 10 جون 2023ء) وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہم ایک مضبوط اور قابل اعتماد پاسپورٹ سسٹم تیار کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، یہ سسٹم بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتا ہے۔

پاسپورٹ پراسیسنگ کاونٹرز، آن لائن تجدید اور اسلام آباد کیلئے ای پاسپورٹ کی سہولت کے اجرا کے موقع پر خطاب میں رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہم اپنے شہریوں کو محفوظ سفری دستاویزات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ویزا فری سفر کی سہولت فراہم کرنے کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ای پاسپورٹ، اندرون ملک آن لائن پاسپورٹ کی تجدید کا نظام اور پاسپورٹ پروسیسنگ کاؤنٹرز کا آغاز ہمارے شہریوں کو بااختیار اور ان کے سفر کو آسان بنائے گا اور ہماری قوم کی مجموعی ترقی اور خوشحالی میں اپنا حصہ ڈالے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے لیے یقیناً خوشی اور فخر کا موقع ہے کہ آج میں یہاں پاکستان کی تکنیکی ترقی اور عوامی خدمات کے فراہمی میں اہم سنگ میل کا اعلان کرنے آیا ہوں۔ آج ان علاقوں جہاں پاسپورٹ دفاتر کی سہولت میسر نہیں نادرا دفاتر میں 30 پاسپورٹ پروسیسنگ کاؤنٹرز کے قیام کے ساتھ ساتھ اندرون ملک پاسپورٹ کی آن لائن تجدید اور اسلام آباد میں ای پاسپورٹ کی سہولت کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ یہ سب ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی کے مابین مشترکہ تعاون کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔ڈی جی پاسپورٹ یاور حسین اور چیئرمین نادراطارق ملک اور ان کی ٹیم کے باصلاحیت اراکین کو مبارکباد پیش کروں گا جن کی شبانہ روز محنت اور لگن سے یہ سب ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم اقدامات ہمارے پاسپورٹ کی سیکورٹی کو بڑھانے اور شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کی جانب کی جانے والی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔ ای پاسپورٹ کی سہولت میں بائیو میٹرک ڈیٹا، ڈیجیٹل دستخط جیسی جدید ترین سیکیورٹی خصوصیات شامل ہیں، ان اقدامات سے پاسپورٹ فراڈ اور شناخت کی چوری کے خطرات میں نمایاں کمی آئے گی اور اس سے ہمارے پاسپورٹ سسٹم پر اعتماد کو تقویت ملے گی۔

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ یہ ڈیجیٹل تبدیلی ہمارے شہریوں کا قیمتی وقت بچانے کے ساتھ ساتھ انکو بار بار پاسپورٹ دفاتر کے چکر لگانے کی زحمت سے بھی بچائے گی۔ انہوں نےکہا کہ مختلف مقامات پر 30 پاسپورٹ پروسیسنگ کاؤنٹرز قائم کیے جائیں گے، جس سے عوام تک پاسپورٹ کی سہولت کی رسائی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ پاسپورٹ پالیسی کے تحت، ہر ضلع کو ایک پاسپورٹ آفس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک مکمل پاسپورٹ آفس قائم کرنے کے لیے تقریباً30 ملین روپے درکار ہیں جس میں زمین کے حصول، سائٹ کی تیاری، انسانی وسائل، فرنیچر، ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر وغیرہ جیسے اخراجات شامل ہوتے ہیں۔اس لیے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ نادرا کے مراکز میں ایک ہی چھت کے نیچے پاسپورٹ پروسیسنگ کاؤنٹر قائم کیے جائیں۔