آئی ایم ایف سے قرضہ لینا کمال نہیں زوال ہے جو غریب نے ادا کرنا ہے: شیخ رشید

news-details

راولپنڈی: (ہفتہ: 01 جولائی2023ء) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے قرضوں کے حصول پر دھمال ڈالنے والوں کو شرم آنی چاہیے، قرضہ لینا کمال نہیں زوال ہے جو غریب نے ادا کرنا ہے یہ لمحہ فخر نہیں لمحہ فکر ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید نے لکھا کہ غریب پہلے ہی مرا ہوا ہے اُس كے گلے میں مزید 300 ارب روپے كے ٹیکس کا رسہ ڈال دیا گیا ہے، آج شاہی خاندان نے صدر کے دستخط کے بغیر ہی اپنے 2400 ارب روپے کے نیب كے کیسز ختم کرا لئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ لندن دبئی سے اپنے بینک بیلنس، جائیدادیں ملک میں لے آئیں تو غریب کے کچھ مسئلے حل ہو جائیں اور غریب کو یونان كے سمندروں میں نہ ڈُوبنا پڑے، نہ ان میں اہلیت ہے نہ صلاحیت ہے، حکم کے غلام ہیں بیساکھیوں پر چل رہے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چاپلوسیوں، مالشیوں اور پالشیوں کو اسی لئے لایا گیا ہے کہ ہر جائز ناجائز فیصلے پر سر تسلیم خم کریں، حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں نفرتیں بڑھتی جا رہی ہیں جس کی انہیں پروا نہیں غریب جائے بھاڑ میں، قوم جن سے نفرت کرتی ہے انہیں طاقت کا سرچشمہ بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وسائل زده لوگ مسائل زدہ لوگوں کا مذاق اُڑ رہے ہیں، مہنگائی، بیروزگاری، آٹا جن کا مسئلہ ہے اُن کا کوئی پرسان حال نہیں، 13 جماعتوں کا ہم نوالہ اور ہم پیالہ ٹولہ زمینی حقائق اور اپنے انجام سے بے خبر ہے، ان کی ہر روز عید ہے کیونکہ ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں، زراعت انڈسٹری ڈیفالٹ ہے، عدلیہ بے بس اور بے جان ہے، صرف حکمران خوشحال ہیں۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ غریب کے گھر میں دیکھا اور وزیروں کے چہروں پر پڑھا جا سکتا ہے، خدا کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، غریبوں کی آہیں، سسکیاں اور چیخیں آسمانوں سے ٹکرا رہی ہیں، جن جیلوں میں حکمرانوں کو ہونا چاہیے تھا ان جیلوں میں غریب بے گناہ عوام ہے۔