لاہور: (منگل: 26 اگست2023ء) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی پھر شکنجے میں آگئے جنگلات اراضی کیس کی فائل دوبارہ کھل گئی۔ نیب نے اسلام آباد سمیت 15 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے 25 ستمبر تک پرویز الہٰی سمیت 14 افراد کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی خرید وفروخت کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
نیب کال اپ نوٹس کے مطابق محکمہ جنگلات کی اراضی ایک نجی ٹاؤن کومنتقل کرنے کے کیس میں پرویز الہٰی پھر شکنجے میں آگئے ہیں، راولپنڈی کے نجی ٹاؤن مالکان اور لینڈ ريونیو افسران سمیت 14افراد کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
نیب کے مطابق پرویز الہٰی پر راولپنڈی کے قریب تخت پری جنگل کی اراضی غیر قانونی طور نجی ٹاؤن کو منتقل کرنے کا الزام ہے، نیب نے ان افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات ڈپٹی کمشنرز اسلام آباد، لاہور، کراچی، گوادر، ملتان، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور سے طلب کی ہیں۔
اس کے علاوہ اٹک، شیخوپورہ، جہلم، میانوالی، پاکپتن، فیصل آباد اور ڈی سی گوجرانوالہ سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ان افسران میں جاوید مجید، غلام محمد سکندر، جہانگیرغوری، جمیل احمد، عرفان الہٰی، سید جمال مصطفیٰ، آصف قریشی، انوار الحق، شفقت علی مرزا، تصور حسین، محمد نواز، خالد مسعود اور عبد الظہور شامل ہیں۔